Posts

Showing posts from 2019

Ahmed Faraz .. Profile

احمد فراز کا اصل نام سید احمد شاہ تھا اور وہ 12  جنوری1931ءکو پشاور میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد سید محمد شاہ برق کوہائی فارسی کے ممتاز شاعروں میں شمار ہوتے تھے۔ احمد فراز نے اردو اور فارسی ادب میں ایم اے کیا اور ریڈیو پاکستان سے عملی زندگی کا آغاز کیا۔ بعدازاں وہ تدریس کے شعبے سے منسلک ہوگئے۔ وہ پاکستان نیشنل سینٹر پشاور کے ریذیڈنٹ ڈائریکٹر، اکادمی ادبیات پاکستان کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور پاکستان نیشنل بک فاﺅنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدوں پر بھی فائز رہے۔ احمد فراز عہد حاضر کے مقبول ترین شاعروں میں شمار ہوتے تھے۔ انہیں بالعموم رومان کا شاعر کہا جاتا ہے مگر وہ معاشرے کی ناانصافیوں کے خلاف ہر دور میں احتجاج کا پرچم بلند کرتے رہے جس کی پاداش میں انہیں مختلف پابندیاں بھی جھیلنی پڑیں اور جلاوطنی بھی اختیار کرنی پڑی۔ احمد فراز کے مجموعہ ہائے کلام میں تنہا تنہا، درد آشوب، نایافت، شب خون، مرے خواب ریزہ ریزہ، جاناں جاناں، بے آواز گلی کوچوں میں، نابینا شہر میں آئینہ، سب آوازیں میری ہیں، پس انداز موسم، بودلک، غزل بہانہ کروں اور اے عشق جنوں پیشہ کے نام شامل ہیں۔ ان کے کلام کی کلیات بھی...

Hafiz e Quran

رات تراویح پڑھی نماز سے قبل سوچ رہا تھا کہ آج پوری دنیا میں حفاظ کرام اللہ کا قرآن منہ زبانی سنائیں گے پوری بیس رکعتوں میں کہیں سوا پارے کی تو کہیں زیادہ کی ترتیب ہوگی  طاغوت کے دل میں بیٹھ کر کوئی حافظ قرآن سنا رہا ہوگا تو کوئی کعبے کے مطاف میں سنا رہا ہے  گاوں گاوں ، قریہ قریہ ، گلی گلی ،ملکوں ملکوں مساجد میں قرآن کے زمزمے ہیں ۔ کسی یونیورسٹی میں حفظ قرآن کا کوئی بندوبست نہیں " شعبہ تحفیظ قرآن " نام کے کسی شعبہ سے یونیورسٹی کے درودیوار ناآشنا ہیں کسی کالج میں بھی کوئی مضمون تحفیظ کا نہیں کسی سکول میں بھی کوئی ترتیب نہیں سوائے چند اسلامی سکولوں کے لیکن انکے نتائج بھی مایوس کن ہی ہیں ۔ پھر یہ لاکھوں مساجد کو حفاظ کس نے پرووائیڈ کئے ؟ کہاں سے پھوٹ پڑے اتنی بڑی تعداد میں حفاظ ؟؟؟ کس نے تیار کئے یہ حافظ صاحبان ؟؟؟ کہیں بھی تو قرآن کے حفظ پر کسی نوکری کا وعدہ نہیں پھر کون ہیں جو اپنے بچوں کے تین تین سال ایک بلکل مادی نقصان میں لگوارہے ہیں ؟؟؟ روشن مستقبل کے اس پرآشوب الحادی دور میں کونسی وہ مائیں ہیں جو اپنے بچوں کو روشن آخرت کی بنیاد پر  مادی روشن خیالی سے کاٹ رہی ہی...

Ashfaq Ahmed Says

اشفاق احمد کہتے ہيں کہ ميرى بيوى بانو قدسيہ یونیورسٹی میں پڑھاتی تھی، میں ہر روز گاڑی میں اسے چھوڑنے یونیورسٹی جاتا، یونیورسٹی کے گیٹ پر پہنچ کر گاڑی سے اترتا اور دوسری طرف سے آکر دروازہ کھولتا، میری بیوی (بانو قدسیہ ) اترتی اور سہیلیوں کے ساتھ یونیورسٹی کے گیٹ سے اندر داخل ہو جاتی۔ پھر چھٹی کے ٹائم دوبارہ بیوی (بانو قدسیہ ) کو لینے آتا اور اسے گاڑی میں بٹھا کر واپس گھر لے آتا۔ میری بیوی کی سہیلیاں ہر روز یہ منظر دیکھتیں اور کہتیں کہ ان کے درمیان کتنی محبت اور چاہت ہے۔ وہ دعا کرتیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں بھی ایسا ہی شوہر دے۔ یہ پریکٹس ہر روز جاری رہتی، میں شاہی نوکر کی طرح دروازہ کھولتا اور میری بیوی شہزادی کی طرح اتر کر یونیورسٹی میں داخل ہوتی اور اس کی سہیلیاں حسرت بھری نظروں سے دیکھ کر اپنے لیۓ بھی ایسے ہی خاوند کی دعائیں کرتیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ درحقیقت ہمارے درمیان کوئی ایسی ویسی محبت نہیں تھی، دراصل ہماری گاڑی کا دروازہ خراب تھا جو اندر سے نہیں کھلتا تھا اس لئے مجھے اتر کر باہر سے کھولنا پڑتا تھا

History of Gawadar Balochistan

گوادر کی ہیرو ۔۔۔۔ایک مادر مہربان لالہ صحرائی آج کون کون جانتا ہے کہ پاکستان کیلئے لازوال محبت و ایثار کا جذبہ رکھنے والی ایک عظیم خاتون نے اپنی مدمقابل چار عالمی طاقتوں سے ایک قانونی جنگ لڑ کر 15 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر مشتمل گوادر جیسی اہم ترین کوسٹل اسٹیٹ پاکستان میں ضم کروائی تھی۔ دو بلوچی الفاظ گوات بمعنی کھلی ہوا اور در بمعنی دروازہ کا مرکب جو عرف عام میں گوادر کہلاتا ہے یہ 1956 تک عالمی استعمار کے اس ناجائز قبضے میں تھا جس کی داستان احسان فراموشی اور عیاری کا ایک نادر نمونہ ہے۔ گوادر اسٹیٹ اٹھارہویں صدی کے، خان آف قلات، میر نصیر نوری بلوچ کی ملکیت تھی لیکن اس علاقے پر اپنا تسلط قائم رکھنا خان صاحب کیلئے کافی مشکل ثابت ہو رہا تھا جس کی وجہ گچکی قبائل کی شورشیں تھیں کیونکہ ماضی میں وہ بھی اس علاقے کے حکمران رہ چکے تھے اور اسے واپس حاصل کرنا چاہتے تھے۔ خان صاحب نے اس کا حل یہ نکالا کہ ایک معاہدے کے تحت اس علاقے کا کنٹرول ہی گچکی قوم کے ہاتھ میں دے دیا تاکہ اس علاقے میں امن قائم رہے، معاہدے کے تحت یہ طے پایا کہ یہ علاقہ خان آف قلات کی جاگیر میں ہی شامل رہے گا اور اس کا آ...

Day of Judgment

جب آیت *"یوم تبدل الأرض غیر الأرض و السماوات"* نازل ہوئی تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا کہ "یا رسول اللہ جب یہ زمین و آسمان بدل دئیے جائیں گے تب ہم کہاں ہوں گے"؟ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: "تب ہم پل صراط پر ہوں گے. پل صراط پر سے جب گزر ہوگا اس وقت صرف تین جگہیں ہوں گی 1.جہنم 2.جنت 3.پل صراط" رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: "سب سے پہلے میں اور میرے امتی پل صراط کو طے کریں گے." *پل صراط کی تفصیل* قیامت میں جب موجودہ آسمان اور زمین بدل دئے جائیں گے اور پل صراط پر سے گزرنا ہوگا وہاں صرف دو مقامات ہوں گے جنت اور جہنم. جنت تک پہنچنے کے لیے لازما جہنم کے اوپر سے گزرنا ہوگا. جہنم کے اوپر ایک پل نصب کیا جائے گا، اسی کا نام" الصراط "ہے، اس سے گزر کر جب اس کے پار پہنچیں گے وہاں جنت کا دروازہ ہوگا، وہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم موجود ہوں گے اور اہل جنت کا استقبال کریں گے. یہ پل صراط درج ذیل صفات کا حامل ہو گا: 1- بال سے زیادہ باریک ہوگا. 2- تلوار سے ز...

Reactions of Fasting on our body

روزے کے دوران ہمارے جسم کا ردعمل کیا ہوتا ہے اس بارے میں کچھ دلچسپ معلومات :- پہلے دو روزے :- پہلے ہی دن بلڈ شوگر لیول گرتا ہے یعنی خون سے چینی کے مضر اثرات کا درجہ کم ہو جاتا ہے۔ دل کی دھڑکن سست ہو جاتی ہے اور خون کا دباؤ کم ہو جاتا ہے یعنی بی پی گر جاتا ہے ۔ اعصاب جمع شدہ گلائ کوجن کو آزاد کر دیتے ہیں جس کی وجہ جسمانی کمزوری کا احساس اجاگر ہو جاتا ہے ۔ زہریلے مادوں کی صفائ کے پہلے مرحلہ میں نتیجتا سر درد ۔ چکر آنا ۔ منہ کا بد بودار ہونا اور زبان پر مواد کےجمع ہوتا ہے تیسرے سے ساتویں روزے تک :- جسم کی چربی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتی ہے اور پہلے مرحلہ میں گلوکوز میں تبدیل ہو جاتی ہے ۔ بعض لوگوں کی جلد ملائم اور چکنی ہو جاتی ہے ۔جسم بھوک کا عادی ہونا شروع کرتا ہے اور اس طرح سال بھر مصرف رہنے والا نظام ہاضمہ رخصت مناتا ہے جس کی اسے اشد ضرورت تھی ۔خون کے سفید جرسومے اور قوت مدافعت میں اضافہ شروع ہو جاتا ہے ۔ ہو سکتا ہے روزے دار کے پھیپڑوں میں معمولی تکلیف ہو اس لیے کہ زہریلے مادوں کی صفائ کا عمل شروع ہو چکا ہے ۔ انتڑیوں اور کولون کی مرمت کا کام شروع ہو جاتا ہے ۔ انتڑیوں کی دیواروں پر...

It's a very Serious Issue

کسی زمیندار کی بھینس نے دودھ دینا بند کر دیا، زمیندار بڑا پریشان ھوا اسے ڈاکٹر💉 کے پاس لے کر گیا، ڈاکٹر نے ٹیکے💉 لگائے لیکن کوئی فرق نہ پڑا، تھک ھار کر وہ بھینس کو شاہ جی کے پاس لے گیا، شاہ جی نے دھونی رمائی، دم کیا، پھونک ماری لیکن وہ بھی بے سود رھی  بھینس کو کوئی فرق نہ پڑا ۔ اس کے بعد وہ بھینس کو کسی سیانے کے پاس لے گیا، سیانے نے دیسی🍝🍆🍅🍠🍶 ٹوٹکے لگائے لیکن وہ بھی بےکار ثابت ھوئے آخر میں زمیندار نے سوچا کہ شاید اس کا کھانا🌾🌾🌾🌿🌾 بڑھانے سے مسئلہ ٹھیک ھو جائے تو وہ اسے ماں جی کی خدمت میں لے گیا،  ماں نے خوب کھل بنولہ کھلایا، 🌾🌾پٹھے کھلائے کسی چیز کی کسر نہ چھوڑی لیکن بھینس 🐃نے دودھ دینا شروع نہ کیا۔ لاچار ھو کر وہ اسے 🐃قصائی 🔪کے پاس لے کر جانے لگا کہ یہ اب کسی کام کی نہیں تو چلو ذبح 🍖ھی کروا لوں، راستے میں اسے ایک سائیں🃏 ملا۔ سائیں بولا پریشان لگتے ھو، زمیندار نے اپنی پریشانی بیان کی، سائیں نے کہا "تم کٹا کہاں باندھتے ھو؟"، زمیندار بولا بھینس🐃 کی کھُرلی کے پاس۔ سائیں نے پوچھا "کٹے کی رسی کتنی لمبی ھے؟" زمیندار بول...

Dear ones in Jannah

⚜📯📯📯⚜ *تیرے چہرے کے خدوخال یاد کرتا ہوں، تاکہ جنت میں ملتے ہی تجھے پہچان سکوں!* کسی ٹی وی ٹاک شو میں اینکر نے اپنے کروڑ پتی مہمان سے سوال پوچھا : زندگی میں آپ کو حقیقی خوشی کب اور کیسے ملی ہے؟ مہمان نے کہا: حقیقی خوشی کے حصول کے لیے میں چار مراحل سے گزرا ہوں۔ 1- دنیا کی ہر من پسند چیز کو پالینا 2- دنیا کی مہنگی سے مہنگی چیز حاصل کرنا لیکن میں نے دیکھا کہ ایسی ہر چیز کی تاثیر وقتی ہے 3- بڑے بڑے پراجیکٹ کی ملکیت حاصل کرنا مثلا کسی  ٹیم یا فرنچائز کو خریدنا۔ دنیا بھر میں سیاحت کے حوالے سے خدمات سرانجام دینا وغیرہ ۔۔ ۔ لیکن ان سب کاموں میں بھی مجھے وہ خوشی نہ مل سکی جس کا میں متلاشی تھا 4- مجھ سے ایک دوست نے کہا کہ میں کچھ معذور بچوں کے لیے وھیل چیئر خریدنے میں مدد کروں ۔ میں نے فورا دوست کی بات مان لی کہ میں ضرور اس کارخیر میں حصہ لوں گا۔ دوست نے اصرار کیا کہ میں اس کے ساتھ جاوں اور بچوں کو یہ تحفہ بذات خود پیش کروں ۔ میں نے بچوں کے چہرے پر انتہائی خوشی دیکھی ۔ بچے کرسیوں پر بیٹھ کر خوشی سے جھوم رہے تھے ۔ ہنسی خوشی کے ساتھ ادھر ادھر گھوم رہے تھے ۔ ایسا لگ رہات...

Experts Comments

*Expert Comments!* After a morning walk, a group of doctors was standing at a road-side restaurant enjoying a cup of tea. Then they saw a man limping towards them. • One doctor said he has Arthritis in his Left Knee. • The second said he is Plantar Faciitis • The third said, just an Ankle Sprain. • The fourth said, see that man cannot lift his knee, he looks to have Lower Motor Neurons. • But to me he seems a Hemiplegia Scissors Gait, said the fifth. ° Before the sixth could proclaim his diagnosis... the man reached the group and asked,  *Is  there  a  cobbler  nearby  who  can  repair  my  slipper?"* _*This is  exactly  how the  Experts  talk  on Social  Media  &  Television  these  days..*_ ☹

Sincere Wife

ایک شوھر نے اپنی بیوی کو اس کے بچوں ہی کے سامنے بڑی بے دردی سے مارا جس سے بچے خوف زدہ ہوکر رونے لگ گئے۔ بچوں کا یہ حال دیکھ کر ماں رنجیدہ ہوگئی، جیسے ہی اس کے شوہر نے اس کے چہرے پر مارا تو روتے ہوئے کہنے لگی میں بچوں کی وجہ سے رورہی ہوں... اور پھر اچانک کہا۔۔۔ میں جا کر کے تیری شکایت کروں گی... شوہر: تجھے کس نے کہ دیا میں تجھے باہر جانے کی اجازت دوں گا۔۔۔ بیوی: کیا تیرا خیال ہے تو نے دروازے اور کھڑکیوں سمیت سارے رابطے کے دروازے بند کردیے ہیں؟ اسی لئے تو مجھے شکایت کرنے سے روک لےگا۔۔ شوہر: انتہائی تعجب کے ساتھ پھر تم کیا کروگی؟... بیوی: میں رابطہ کروں گی... شوہر: تیرے سارے موبائل میرے پاس ہیں اب جو تو چاہے کر... جیسے ہی بیوی حمام کی طرف لپکی، شوہر نے سمجھا شاید یہ حمام کی کھڑکی سے بھاگنے کی کوشش کرے گی، اسی لیے شوہر بھاگ کر کے جلدی سے حمام کے باہر کھڑکی کے پاس کھڑا ہوکر انتظار کرنے لگا، جب شورہر نے دیکھا کہ یہ عورت نکلنے کی بالکل کوشش نہیں کررہی ہے تو وہ واپس اندر آیا اور اور حمام کے دروازے کے پاس آکر کھڑا اس کے نکلنے کا انتظار کرنے لگا... جب وہ حمام سے باہر نکلی تو چہر...

What is evilness

🌹۔ ﭘﺮﻭﻓﯿﺴﺮ : 'ﺑﺮﺍﺋﯽ ' ﮐﯿﺎ ﮨﮯ؟ ﺷﺎﮔﺮﺩ : ﺳﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﺘﺎﺗﺎ ﮨﻮﮞ، ﻣﮕﺮ ﭘﮩﻠﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﭽﮫ ﭘﻮﭼﮭﻨﺎ ﮨﮯ۔ " ﮐﯿﺎ ﭨﮭﻨﮉ ﮐﺎ ﻭﺟﻮﺩ ﮨﮯ؟ ﭘﺮﻭﻓﯿﺴﺮ : ﮨﺎﮞ ﺷﺎﮔﺮﺩ : ﻏﻠﻂ، ' ﭨﮭﻨﮉ ' ﺟﯿﺴﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﭼﯿﺰ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ، ﺑﻠﮑﮧ ﯾﮧ ﺣﺮﺍﺭﺕ ﮐﯽ ﻋﺪﻡ ﺩﺳﺘﯿﺎﺑﯽ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﮨﮯ۔ ﺷﺎﮔﺮﺩ ﻧﮯ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﭘﻮﭼﮭﺎ : " ﮐﯿﺎ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﺍ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ؟ " ﭘﺮﻭﻓﯿﺴﺮ : ﮨﺎﮞ ﺷﺎﮔﺮﺩ : ﻧﮩﯿﮟ ﺳﺮ، ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﺍ ﺧﻮﺩ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ، ﺑﻠﮑﮧ ﯾﮧ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﮐﯽ ﻏﯿﺮ ﺣﺎﺿﺮﯼ ﮨﮯ، ﺟﺴﮯ ﮨﻢ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﺍ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﻓﺰﮐﺲ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﮨﻢ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﺍﻭﺭ ﺣﺮﺍﺭﺕ ﮐﺎ ﻣﻄﺎﻟﻌﮧ ﺗﻮ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ، ﻣﮕﺮ ﭨﮭﻨﮉ ﯾﺎ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﮮ ﮐﺎ ﻧﮩﯿﮟ۔۔ ﺳﻮ ﺑﺮﺍﺋﯽ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﻭﺟﻮﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ، ﯾﮧ ﺩﺭﺍﺻﻞ ﺍﯾﻤﺎﻥ، ﻣﺤﺒﺖ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﻠﮧ ﭘﺮ ﭘﺨﺘﮧ ﯾﻘﯿﻦ ﮐﯽ ﮐﻤﯽ ﯾﺎ ﻏﯿﺮ ﻣﻮﺟﻮﺩﮔﯽ ﮨﮯ۔ﺟﺴﮯ ﮨﻢ ﺑﺮﺍﺋﯽ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔  *یہ شاگرد "البیرونی " تھے۔*

Love Women

شادی کی پہلی رات کے بارے غلط فہمیاں... خون کی پیاس۔۔۔۔ کل رات ٹوئٹر پر ایک خبر پڑھی کہ ایک سولہ سالہ لڑکی کو محض اس لیے قتل کر دیا گیا کہ وہ “کنواری: ثابت نہ ہو سکی۔۔۔ کافی لوگ اس وقت چونک گئے ہوں گے کہ ایسے بھی لوگ دنیا میں پائے جاتے ہیں تو شادی کی پہلی رات ہم بستری کے دوران خون نکلنے کو ہی کنوارہ پن مانتے ہیں۔ میرا ایسے لوگوں کو بھی جانتا ہوں بلکہ اب بھی مجھے اکثر میرے سابقہ محلے دار نوجوان ملتے ہیں جو اس قسم کی سوچ رکھتے ہیں کہ شادی کی پہلی رات خون نہ نکلا تو لڑکی “استعمال شدہ” ہے۔۔۔ یونیورسٹی کالجز میں دنیا کے سب سے زیادہ زنا وغیرہ ہوتے ہیں۔۔ اس تحریر میں آپ کو اس طبقے کی سوچ دکھاتا ہوں کہ شادی کو اور بیوی کو یہ کیا سمجھتے ہیں۔۔ ایک  ایسی قسم ہے جو شادی کی پہلی رات خون نہ نکلنے پر اپنی ہی بیوی کو ” استعمال شدہ ” سمجھنا شروع کر دیتے ہیں۔ حالانکہ یہ وہ نوجوان ہوتے ہیں جن کی ساری عمر غلط کاریوں میں بھی گزری ہے۔ اب شادی ہوئی ہے تو ان کے نزدیک بیوی ”باکرہ” ہونی چاہیے اور اس کے لیے انھوں نے جو معیار طے کیا ہے وہ ہے “خون کا نکلنا۔” ان لوگوں کو سمجھانے کی ضرورت ہے کہ بچپ...

Problems of life & it's Simple Solution

     انسان کی روح اور اس کی خواہشات کے درمیان ازل سے ہی لڑائی چلی آ رہی ہے جو لوگ اپنے آپ کو پردیسی اور مسافر جان کر ان خواہشات سے دور رہتے ہیں وہ سرخرو ہو کر گزرتے ہیں جبکہ ہمیشہ کے لیے زندہ رہنے پر یقین رکھنے والے لوگ ان خواہشات کی غلامی اختیار کر لیتے ہیں جس کے باعث وہ ناکامی کی علامت بن کر رہ جاتے ہیں      انسانی زندگی اور مسائل کا آپس میں گہرا تعلق ہے جن کا سفر ساتھ ساتھ چلتا ہے بعض لوگ اپنی بہتر حکمت عملی کے ذریعے ان مسائل پر قابو پا کر اپنی زندگی میں آسانیاں پیدا کر لیتے ہیں جبکہ باقی بچ جانے والے لوگ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہتے ہیں جس کے نتیجے میں ناکامیاں ان کا مقدر ٹھہرتی ہیں      اگر انسان درپیش مسائل کو ہمیشہ ایک ہی نقطہ نظر سے دیکھنے کی بجائے مختلف پہلوؤں سے دیکھنے کی عادت ہی ڈال لے تو بھی اس کی زندگی کا آدھے سے زیادہ سفر آسان ہو سکتا ہے باقی کا آدھا سفر وہ صبر، شکرگزاری اور انکساری کی پوشاک پہن کر آسانی سے طے کر سکتا ہے     

Prostate Gland & it's effect on your health

The Prostate Gland and its effect on us , (men only). Read it and apply, esp the part on diet. Useful for all MEN over-40: A useful article / talk on Benign Prostate Hyperplasia (BPH) or in simple terms, Enlarged Prostate. Diet is the most important part of this talk which is something within our control; and it works. FULL TEXT OF PROSTATE HEALTH AWARENESS LECTURE MEN MUST READ Gentlemen, I am here to speak with you on Prostate. The topic is misleading. Is prostate strictly for men? Yes, ONLY men have prostate and ONLY men over 40 years but the healthcare enlightenment is for everyone. There is no woman who does not know a man 40 years and above, father, uncle, brother, son, friend, neighbour, colleague... Essentially what I will be doing today is health promotion. Responsible health promotion must provide three things: 1. Information 2. Reassurance 3. A plan of action. Let me start with a background on prostate health. Everyone has a pair of kidneys. The job of...

Secret of Never be Sick

# زندگی بھر بیمار نا ہونے کا راز # پچھلے دنوں ایک فلم کی لوکیشن کی سلیکشن کے لئے فلج ملا جانا ہوا جو شارجہ سے املقین کے راستے فجیرا جاتے ہوئے راستے میں پڑتا ہے، یئاں اونٹ فارمینگ کے ساتھ بہت دسعی ریس کورس بھی ہے گاوں ہے لیکن جدید سہولیات سے آراستہ ہم گیارہ بجے پہنچے تو گائڈ سے ریس کورس کا راستہ پوچھ کے اس کے ساتھ ہو لئے، راستہ میں ایک قدیم مسجد دیکھنے کو ملی اور اس کے ساتھ ہی چائے کا کینٹن جس کے باہر بینچ پر کئی عربی بیٹھے چائے پی رہے تھے۔ ان میں ایک کافی بوڑھا شخص بھی تھا جو شکل سے بلوچی لگتا تھا- میں علم کی تلاش میں سرگرداں، خود سے شرط باندھی کے اس بوڑھے کے ساتھ چائے نہ پی تو نام رہے اللہ کا؟ اسٹاف کو دور بیٹھا کر اور چائے لیکر ان کے پاس جاکر سلام کیا تو خدشہ درست نکلا وہ بلوچی ہی تھے۔ اپنے آنے کا مقصد بیان کیا تو انھوں پاس بیٹھا لیا اور پھر میرے اصرار پر اونٹوں پر نہایت مفید اور تفصیلی معلونات فراہم کیں جسکا ذکر پھر کبھی کرونگا-لیکن ایک دلچپس بات کہے بنا نہیں رہ سکتا کے نسلی اونٹ میں انا کا بڑا مثلہ ہوتا ہے ہر اونٹنی کا اس کےنبھا نہیں  جاسکتا خیر بات ختم کرتے وقت میں ...

How you can be a Diamond

بابا دین دنیا سے بے نیاز ایک کہانی سنا ریا تھا.. وہ بولا کہ ایک بادشاہ نے کانچ کے ھیرے اور اصلی ھیرے ایک تھیلی میں ڈال کر اعلان کیا "ھے کوئی جوھری جو کانچ اور اصلی ھیرے الگ کر سکے" شرط یہ تھی کہ کامیاب جوھری کو منہ مانگا انعام اور ناکام کا سر قلم کردیا جائے گا ۔ درجن بھر جوھری سر قلم کروا بیٹھے ۔ کیوں کہ کانچ کے نقلی ھیروں کو اس مہارت سے تراشا گیا تھا کہ اصلی کا گمان ھوتا تھا ۔ ڈھنڈھورا سنکر ایک اندھا شاھی محل میں حاضر ھوا فرشی سلام کے بعد بولا کہ میں وہ ھیرے اور کانچ الگ الگ کر سکتا ہوں ۔ بادشاہ نے تمسخر اڑایا اور ناکامی کی صورت میں سر قلم کرنےکی شرط بتائی اندھا ھر شرط ماننے کوتیار ھوا ۔ ھیروں کی تھیلی اٹھائی اور محل سے نکل گیا ۔ ایک گھنٹے بعد حاضر ھوا اس کے ایک ھاتھ میں اصلی اور دوسرے ھاتھ میں کانچ کے نقلی ھیرے تھے ۔  شاھی جوھریوں نے تصدیق کی کے اندھا جیت گیا ھے ۔ بادشاہ بہت حیران ھوا اس کی حیرت کی انتہا نہ رھی کہ ایک جو کام آنکھوں والے نہ کر سکے وہ کام ایک نابینا کیسے کر گیا ۔ بادشاہ نے اندھے سے دریافت کیا کہ اس نے اصلی اور نقلی کی پہچان کیسے کی؟ اندھا بولا یہ تو بہت ...

Medical tests for Annual Check up of your health

اپنی صحت کی جانچ کے لیے سالانہ کون کون سے ٹیسٹ کروانے چاہئیں؟ 1۔ CBC. (کمپلیٹ بلڈ کاونٹ)۔ یہ خون میں موجود مختلف خلیات یعنی ریڈ بلڈ سیلز، وائٹ بلڈ سیلز آور وائٹ بلڈ سیلز کی تمام اقسام اور پلیٹ لیٹس کی تعداد اور خون میں موجود ہیموگلوبن کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر آپ خون میں ہیموگلوبن کی کمی مطلب اینمیا کا شکار ہیں (جسے عرف عام میں خون کی کمی کہا جاتا ہے) یا جسم میں کوئی انفیکشن یا الرجک پروسیس چل رہا ہے تو اس ٹیسٹ سے پتہ چل جاتا ہے۔ 2۔ LFTs (لیور فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ جگر کا ٹیسٹ ہے۔ جس میں جگر کے نارمل کام کرنے کی صلاحیت کو چیک کرنے کے لیے خون میں بلی ریوبن اور کچھ اینزائمز کو جانچا جاتا ہے۔ بلی ریوبن ایک مادہ ہے جو کہ ہمارے خون کے سرخ خلیات کی توڑ پھوڑ سے بنتا ہے اور جگر اس کو جسم سے صاف کرنے کے لیے دیگر کچھ مادوں کے ساتھ جوڑتا ہے اور پھر یہ جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ اگر جگر کے نارمل فنکشن میں کوئی خرابی ہو تو بلی ریوبن کی مقدار خون میں ایک مخصوص ویلیو سے بڑھ جاتی ہے۔ 3۔ RFTs (رینل فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ گردوں کی جانچ کا ٹیسٹ ہے۔ اس میں خون میں موجود یوریا اور کریٹینن کو جانچا جاتا ہے اور اگر ان ک...

Zulfiqar Ali Bhutto... 40th Death Anniversary

ذوالفقار علی بھٹو 40ویں برسی آج ملک پاکستان کی ہر شاہرا پر ہر شہر ہر گوٹھ گاؤں گلی محلہ بلکہ ہر گھر سے بھٹو بھٹو ہوتی ہوئی سنائی دے رہی  لوگ چل نکلے ہیں گھڑی خدا بخش کی طرف جہاں ایک ایسا لیڈر ابدی نیند سو رہا ہے  جس نے ملکی غریب عوام کو گلے لگایا ملک کے مشہور کالLم نگار جاوید چوہدری کا ایک تجزیہ سنا تھا کہ ساٹھ اور ستر کی دہائی میں دنیا کے بے شمار لیڈر سامنے آئے جن میں مصر کے سادات عراق کے صدام ملائشیا کے مہاتیر فلسطین کے یاسر عرفات لیبیا کے کرنل قزافی سعودی عرب کے شاہ فیصل جنوبی افریکا کے نیلسن منڈیلا کیوبیا فیڈرل کا سطول اور بہت سے نام جو اس دہائی میں دنیا کے سیاسی افق پر بھر پور چمک رہے تھے یہ سب اعلیٰ لیڈر تھے مگر ذوالفقار علی بھٹو ان سب کا لیڈر  بھٹو صاحب غیر معمولی ذہین انکا حافظہ حبران۔کن۔تھا  ایسا کہ چار چار سو پیج کی کتابیں اور تمام فائیل انہیں منہ زبانی یاد۔ہوتیں تھی وہ کھاتے کم تھے ان کی ذہانت کا کماال یہ کہ 1963 میں وزیر خارجہ کی حیثیت سے امریکہ کے دورے پر گئے صدر کنیڈی جو انکی ذہانت سے بہت زیادہ۔متاثر تھے اور بھٹو صاحب کو کہا کہ آپ اگر امریکن سٹیزن ...

Our Golden Past

1950 سے 1999 میں پیدا ہونے والے ہم خوش نصیب لوگ ہیں کیونکہ ہم وہ آخری لوگ ہیں جنہوں نے مٹی کے بنے گھروں میں بیٹھ کر پریوں کی کہانیاں سنیں۔ ہم وہ آخری لوگ ہیں جنہوں نے بچپن میں محلے کی چھتوں پہ اپنے دوستوں کیساتھ روایتی کھیل کھیلے۔ بارش میں محلے کے دوستوں کے ساتھ سڑکوں پر کرکٹ کھیلی. بسنت کے موسم میں پتنگیں اڑائیں،(گڈے) لٹو بھی چلائے، گلی ڈنڈا بھی کھیلا، ڈیپو گرم بھی کھیلا اور اپنے والدین بہن بھائی اور رشتے داروں کے ساتھ کیرم، لڈو، بھی کھیلا. ہمارے جیسا تو کوئی بھی نہیں ہم وہ آخری لوگ ہیں جنہوں نے محلے کی لڑکیوں کے ساتھ بھی کھیلا جھولے بھی جھولے اور انکی گڑیوں کی شادی میں شرکت بھی کی. ہم وہ آخری لوگ ہیں جنہوں نے لالٹین (بتی)کی روشنی میں کہانیاں بھی پڑھی۔ جنہوں نے اپنے پیاروں کیلیئے اپنے احساسات کو خط میں لکھ کر بھیجا۔ ہم وہ آخری لوگ ہیں جنہوں نے ٹاٹوں پر بیٹھ کر پڑھا۔بلکہ گھر سے بوری ، توڑا لے کر سکول جاتے اور اس پر بیٹھتے۔ ہم وہ آخری لوگ ہیں جنہوں نے بیلوں کو ہل چلاتے دیکھا۔ ہم وہ آخری لوگ ہیں جنہوں نے مٹی کے گھڑوں کا پانی پیا۔بغیر بجلی کے ٹیوب ویل دیکھے نہائے محلے ...

Dua in detail

بعض اوقات دعا میں دل نہیں لگتا. دعائیں مختصر ہو جاتی ہے. بے روح ہو جاتی ہیں. ہمارے گاوں میں بینک نہیں تھا. بجلی کے بل ساتھ والے گاوں کے بینک میں جمع کرائے جاتے. ایک سادہ سے بزرگ گاوں میں لوگوں سے بل اور رقم جمع کرتے اور سب کے بل جمع کرا آتے. ایک دن میں نے ان سے پوچھا بابا یہ محنت کیوں کرتے ہو.؟ کہنے لگے بینک کے آگے قطار لگی ہوتی ہے. جب بینک کا چوکیدار مجھے دیکھتا ہے تو مجھے اندر جانے دیتا ہے. کیشیئر بھی مجھے سامنے بٹھاتا ہے.  ان کو پتہ ہوتا ہے کہ یہ بہت سے بل ایک ساتھ لایا ہے.  حساب لمبا ہوگا. میرے بل عزت سے جمع ہوتے ہیں. باقی اپنا اپنا جمع کراتے ہیں تو قطاروں میں لگے ہوتے ہیں. آپ کی دعائیں مختصر ہو جائیں. ان میں لذت نہ ملے تو آپ بھی اس بابا کی طرح لوگوں کی عرضیاں جمع کریں. دعائیں طویل ہو جائیں گی. معزز ہو جائیں گی. اسی حساب میں آپ کی اپنی عرضی کی عزت بڑھ جائے گی.

What is death

موت کیا ہے۔ سب سے پہلے میری موت پر مجھ سے جو چھین لیا جائے گا وہ میرا نام ہوگا! !! اس لئے جب میں مرجاوں گا تو  لوگ کہیں گے کہ" لاش کہاں" ہے؟  اور مجھے میرے نام سے نہیں پکاریں گے ۔۔! اور جب نماز جنازہ پڑھانا ہو تو  کہیں گے  "جنازہ لےآؤ "!!! میرانام نہیں لینگے ۔۔! اور جب میرے دفنانے کا وقت آجائےگا تو کہیں گے  "میت کو قریب کرو" !!! میرانام بھی یاد نہیں کریں گے ۔۔۔! اس وقت نہ میرا نسب اور نہ  ہی قبیلہ میرے کام آئے گا اور نہ ہی میرا منصب اور شہرت۔۔۔ کتنی فانی اور دھوکہ کی ہے یہ دنیا جسکی طرف ہم لپکتے ہیں۔۔ پس اے زندہ انسان ۔۔۔ خوب جان لے کہ تجھ پر غم و افسوس تین طرح کا ہوتا ہے  : 1۔ جو لوگ تجھے سرسری طور پر جانتے ہیں وہ مسکین  کہکر غم کا اظہار کریں گے ۔ 2۔ تیرے دوست چند گھنٹے یا چند روز تیرا غم کریں گے اور پھر اپنی اپنی باتوں اور ہنسی مذاق میں مشغول ہو جائیں گے ۔ 3۔ زیادہ سے زیادہ گہرا غم گھر میں ہوگا وہ تیرے اہل وعیال کو ہوگا جو کہ ہفتہ، دو ہفتے یا دو مہینے اور زیادہ سے زیادہ ایک سال تک ہوگا ۔ اور اس کے بعد وہ تجھے یادوں کے پنوں میں رکھ...

First April Fool

اپریل فول کی درد ناک حقیقت جب عیسائی افواج نے اسپین کو فتح کیا تو اس وقت اسپین کی زمیں پر مسلمانوں کا اتنا خون بہا یا گیا کہ فاتح فوجکے گھوڑے جب گلیوں سے گزرتے تھے تو ان کی ٹانگیں گھٹنوں تک مسلمانوں کے خون میں ڈوبی ہوتے تھیں جب قابض افواج کو یقین ہوگیا کہ اب اسپین میں کوئی بھی مسلمان زندہ نہیں بچا ہے تو انہوں نے گرفتار مسلمان فرما روا کو یہ موقع دیا کہ وہ اپنے خاندان کےساتھ واپس مراکش چلا جائے جہاں سے اسکے آباؤ اجدادآئے تھے ،قابض افواج غرناطہ سے کوئی بیس کلومیٹر دور ایک پہاڑی پر اسے چھوڑ کر واپس چلی گئی جب عیسائی افواج مسلمان حکمرانوں کو اپنے ملک سے نکال چکیں تو حکومتی جاسوس گلی گلی گھومتے رہے کہ کوئی مسلمان نظر آئے تو اسے شہید کردیا جائے ، جو مسلمان زندہ بچ گئے وہ اپنے علاقے چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں جا بسے اور وہاں جا کر اپنے گلوں میں صلیبیں ڈال لیں اور عیسائی نام رکھ لئے، اب بظاہر اسپین میں کوئی مسلمان نظر نہیں آرہا تھا مگر اب بھی عیسائیوں کو یقین تھا کہ سارے مسلمان قتل نہیں ہوئے کچھ چھپ کر اور اپنی شناخت چھپا کر زندہ ہیں اب مسلمانوں کو باہر نکالنے کی ترکیبیں سوچی جانے لگیں اور پھ...

Namaaz..The best moments of our daily life

تربیت اولاد کا انوکھا انداز ایک شخص کا کہنا ہے : میری امی جب بھی مجھے نماز پڑھنے کا کہتی ساتھ ہی میرے لئے دعا بھی کرتی جاتی اور کہتی : نماز پڑھو اللہ تمہیں عزت دے اللہ تمہیں نماز کی حلاوت نصیب کرے، اللہ تمہیں توفیق دے۔ اسی لئے بچپن سے ہی میرے اندر نماز کی محبت پیدا ہو گئی، مجھے نماز پڑھنا اچھا لگنے لگا ، اور میں اپنی ماں کی اپنے لئے دعائیں سننے کے لئے نماز کا انتظار کرتا رہتا۔ میں اپنی ماں کو دیکھتا تھا کہ وہ ہر نماز کے بعد اللہ سے دعا مانگتی : اے اللہ ! میرے بیٹے کو نماز سے لطف اندوز ہونے والوں میں شامل فرما، اے اللہ! نماز کو میرے بیٹے کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنا دے۔ وہ اسی طرح دعائیں مانگتی رہی ۔ اور جب میں بڑا ہو گیا تو میری زندگی کے سب سے خوبصورت لمحات وہی ہوتے تھے جب میں اپنے رب کے سامنے کھڑا ہوتا تھا۔ مجھے نماز سے بہت محبت تھی۔ اپنے بچوں سے صرف ایک لفظ " نماز پڑھو " یہ کہنا کافی نہیں ہوتا ، بلکہ انکو ساتھ یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ نماز کیوں پڑھی جائے ، نماز پڑھنے سے کیا ہوگا ؟ جیسے قرآن پاک میں اللہ تعالی نے جب حضرت آدم و حواء علیہما السلام سے یہ فرمایا کہ اس در...

Face book Picture

اس تحریر کو ضرور پڑھیں بہت کیوٹ لگ رہی ہو آئی لو یو ویری بیوٹی فل پک اف یہ نگا ہیں اس تصویر پر ایسے سینکڑوں کمنٹس تھے، کمنٹس کرنے والے سب انجان تھے پر جس کی تصویر تھی اس سے زندگی بھر کے عہد و پیمان تھے.آج فیس بک کھولتے ہیں فرینڈ آف فرینڈ ٹیگ فوٹوز میں سے ایک ایسی تصویر اس کے ہوم پیج پر آئی جو اس سے پہلے صرف اس کے دل میں تھی مگر اب ہزاروں آنکھوں کے سامنے موجود تھی۔ یہ تصویر کسی اور کی نہیں اس کی شریک حیات ماہرہ کی تھی۔ احسن ماہرہ سے بے حد پیار کرتا تھا اور اس کے بغیر چند لمحے گزارنا اس کے لیے بڑا مشکل ہوتا۔ یہی وجہ تھی کہ ان کی شادی کو ابھی پانچ ماہ ہوئے تھے اور شاید ہی کوئی دن ایسا ہو کہ وہ آفس سے سیدھا گھر نہ پہنچا ہو۔ پر آج اضطراب کی کیفیت میں وہ ایک دوست کے پاس چلا گیا اور گھر فون کرنے کی بجائے میسج کر دیا کہ آج رات علی کے پاس ہوں، گھر نہیں آؤں گا.ماہرہ کے لیے یہ بات غیر متوقع تھی اس نے فون کر کے خیریت دریافت کرنے کی کوشش کی تو احسن کا نمبر بند تھا۔ وہ رات سے نے بھی بے چینی میں کروٹیں لیتے کاٹی اور اگلے دن شام کو اسے احسن کا چہرے دیکھنا نصیب ہوا۔ وہ ناراضگی و گلہ شکوہ کرنا چ...

Cival Awards 2019.... Controversial

احتساب عدالت اسلام آباد کورٹ روم نمبر ایک کے جج محمد بشیر نے 22 فروری کو اوگرا کیس میں نامزد ملزم عقیل کریم ڈھیڈی کے ناقابل ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری کئے۔ اس موقع پر ان کا غصہ عروج پر پہنچا ہوا تھا۔ کرسی انصاف پر بیٹھ کر احتساب کے جج محمد بشیر نے حکم صادر کیا کہ عقیل کریم ڈھیڈی اوگرا کیس میں نامزد ملزم ہیں۔ ان پر 82 ارب روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں۔ اگلی سماعت پر انھیں ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا جائے۔ اگلے ہی روز عقیل کریم ڈھیڈی عدالت پیش ہوتے ہیں اور ناقابل ضمانت ورانٹ گرفتاری مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہیں۔ منصف کا دل پسیج جاتا ہے۔ وارنٹ گرفتاری منسوخ ہو جاتے ہیں۔ اگلی سماعت پر معمول کے مطابق سب کچھ ہوتا ہے۔ عقیل کریم کے وکلاء پیش ہوتے ہیں۔ دن گزرتے رہے پھر 23 مارچ آ جاتا ہے۔ پاکستان میں یہ دن بڑی شان و شوکت سے منایا جاتا ہے۔ صدر پاکستان اس دن ملک کی اہم شخصیات کو تمغوں اور اعزازات سے نوازتے ہیں جنھوں نے زندگی کے کسی بھی شعبے میں ملک و ملت کا نام روشن کیا ہو۔ ایوارڈز دینا بُری بات نہیں، احسن قدم ہے۔ اس سے ملک کے محسنوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور باقی لوگ بھی ملک و ملت کا ن...

Angle as Blood Donor

ﺁﺝ ﺻﺒﺢ ﺍﭼﺎﻧﮏ ﮨﯽ ﺁﻧﮑﮫ ﮐﮭﻞ ﮔﺌﯽ ۔ ﻭﻗﺖ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﺍﺑﮭﯽ ﺭﺍﺕ ﮐﮯ ﺳﺎﮌﮬﮯ ﺗﯿﻦ ﺑﺠﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺣﯿﺮﺕ ﺳﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﮐﮧ ﺍﯾﺴﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﭘﮩﻠﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ۔ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﻣﻮﺑﺎﺋﻞ ﮐﮯ ﺍﻻﺭﻡ ﺑﺠﻨﮯ ﺳﮯ ﺁﻧﮑﮫ ﮐﮭﻠﺘﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﺳﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﻧﯿﻨﺪ ﮐﻮﺳﻮﮞ ﺩﻭﺭ ﺑﮭﺎﮒ ﮔﺌﯽ۔ ﺍﯾﺴﮯ ﮨﯽ ﺳﻮﭼﻨﮯ ﻟﮕﺎ ۔ ﺍﺗﻨﯽ ﺟﻠﺪﯼ ﺁﻧﮑﮫ ﮐﮭﻠﻨﮯ ﮐﺎ ﺳﺴﺐ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ؟ ﮐﯿﺎ ﺧﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﺍﯾﺴﺎ ﺩﯾﮑﮫ ﻟﯿﺎ۔ ﺫﮨﻦ ﭘﮧ ﺯﻭﺭ ﺩﯾﻨﮯ ﭘﺮ ﺑﮭﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﻮﺍﺏ ﯾﺎ ﺧﻮﺍﺏ ﺳﮯ ﻣﺘﻌﻠﻘﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﻨﻈﺮ ﺫﮨﻦ ﻣﯿﮟ ﻧﮧ ﺁﯾﺎ۔ ﺑﺲ ﺍﻟﺠﮭﻦ ﺳﯽ ﮨﻮﻧﮯ ﻟﮕﯽ۔ ﮐﺮﻭﭦ ﭘﮧ ﮐﺮﻭﭦ ﻟﯿﺘﺎ ﺭﮨﺎ ﻧﮧ ﻧﯿﻨﺪ ﺁﺋﯽ ﻧﮧ ﺑﮯ ﭼﯿﻨﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﺠﮭﻦ ﺧﺘﻢ ﮨﻮﺋﯽ ۔ ﺍﺗﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﺫﺍﻥ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺁﺋﯽ ۔ ﺳﻮﭼﺎ ﺟﺎﮒ ﺗﻮ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ ﻧﻤﺎﺯ ﭘﮍﮪ ﻟﻮﮞ۔ ﭘﻠﻨﮏ ﺳﮯ ﺍﭨﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺟﻮﺗﮯ ﭘﮩﻦ ﮐﺮ ﻭﺍﺵ ﺭﻭﻡ ﮔﯿﺎ ۔ ﻭﺿﻮ ﮐﺮﮐﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﻼ ﺗﻮ ﺑﮩﻦ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﮔﺘﯽ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﯽ۔ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺣﯿﺮﺕ، ﺍﻭﺭ ﺍﻟﺠﮭﻦ ﺑﮭﺮﯼ ﻧﻈﺮﻭﮞ ﺳﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺟﺎﻥ ﺑﻮﺟﮫ ﮐﺮ ﻧﻈﺮ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﻤﺮﮮ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﻠﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﺗﻮ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺳﮯ ﺑﮩﻦ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮩﺎﮞ ﭼﻠﮯ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻣﺴﺠﺪ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﭘﻠﭧ ﮐﺮ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ۔ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ ﺣﯿﺮﺕ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﺠﮭﻦ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﺑﺎﮨﺮ ﺁﮔﯿﺎ۔ ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﻣﺴﺠﺪ ﺳﮯ ﻧﻤﺎﺯ ﭘﮍﮪ ﮐﺮ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﻼ ﺗﻮ ﻣﺤﻠﮯ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﺳﻼﻡ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺣﺎﻝ ﺍﺣﻮﺍﻝ ﭘﻮﭼﮭﺎ ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺧﯿﺮﯾﺖ ﺳﮯ ﺁﮔﺎﮦ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺍﺧﻼﻗ...

Clay & Mud of Pakistan by Masood Qazi

ارض پاک پاکستان کی مٹّی کی وہ خاصیّت جو مجھ سمیت ھم سب سے پوشیدہ تھی ۔۔۔۔ امریکہ میں کلے (clay) ہانڈی ریسٹورنٹ کھولنے کا اشارہ مجھے ایک رات بحالت خواب ملا تھا کہ میرے ریسٹورینٹ میں مٹی کی ہانڈیوں میں کھانا پک بھی رہا ہے اور لوگ مٹّی کے برتنوں میں کھانا کھا بھی رہے ہیں۔ اور پھر اس خواب کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے مسلسل ایک سال کی پلاننگ ، کنسلٹنٹس کے ساتھ اس کے بزنس پلانز، ریسٹورنٹ کی اس کے نام کی مطابقت کے ساتھ تزئین، اور پاکستان بنفس نفیس جا کر وہاں 20 دن مسلسل سفر، چھوٹے چھوٹے قصبوں میں دستکاروں کے گھروں میں جا کر ان سے برتنوں اور لکڑی کی مصنوعات کی ڈیزائننگ جیسے مراحل سے گزرنے کے بعد، پاکستان بھر سے ساری مصنوعات کو ایک وئیر ہاؤس میں یکجا کرنا ، ان کی نازکی کے لحاظ سے مخصوص پیکنگ ، پاکستان کسٹم کلیئرنس اور کنٹینر کی روانگی ، نیو یارک امریکن کسٹم سے کنٹینر کی کلیرنس کا مرحلہ ۔۔۔۔۔ پھر کسٹم ایجنٹ کی کال آئی کہ مٹی کے برتنوں اور پاکستانن سے امپورٹ کے سبب امیرکن ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ USDA سے انسپکشن کروانی ضروری ہے۔ نہیں تو کنٹینر ریلیز نہیں ہو سکتا - پھر کنٹینر نیویارک کے وئیر ہاؤس گی...

Pakistani Doctors are very Expensive & Non Professional

پاکستانی ڈاکٹر دنیا بھر میں ’مہنگے و نکمے‘ قراردیدیے گئے     پاکستانی ڈاکٹروں کو دنیا بھر میں مہنگا اور نکما قراردیدیا گیا ہے ۔ بی بی سی نے ایک تحقیقی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستانی ڈاکٹروں کا لکھا ہوا کوئی ایک نسخہ بھی بین الاقوامی طبی معیار کے تقاضے پورے نہیں کرتاجبکہ ڈاکٹر مہنگی اور ضرورت سے زیادہ ادویات تجویز کرتے ہیں۔یہ تحقیق ممتاز طبی جریدے پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنس کے حالیہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔ بی بی سی کے مطابق اگرچہ اس تحقیق میں پشاور کے چھ بڑے ہسپتالوں اور میڈیکل سٹوروں کا جائزہ لیا گیا لیکن اس کے نتائج کو پورے ملک پر منطبق کیا جا سکتا ہے۔تحقیق سے معلوم ہوا کہ طبی قواعد کے برعکس جنرل پریکٹیشنر (جی پی) ڈاکٹر 89 فیصد نسخوں پر اپنا نام نہیں لکھتے، 78 فیصد نسخوں پر مرض کی کوئی تشخیص نہیں لکھی ہوتی جب کہ 58 فیصد نسخے اتنے بدخط ہوتے ہیں کہ انھیں پڑھنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔اور تو اور، تحقیق کے دوران دریافت ہوا کہ 63 فیصد نسخوں پر دوا کی مقدار، جب کہ 55 فیصد پر دوا لینے کا دورانیہ درج نہیں کیا جاتا۔تحقیق کے مرکزی مصنف اور پشاور میڈیکل کالج کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈ...

Actions of your life

ایک سردار جی کے لطیفے نے نہ صرف مجھے چونکا دیا بلکہ مکمل طور پر قائل کر دیا کہ سدا بہار لطیفے دراصل اپنے تصوف کا ایک پوشیدہ پرتو رکھتے ھیں۔ لطیفہ کچھ یوں ھے کہ ایک سردار جی نہایت اھتمام سے چائے پی رھے تھے۔ وہ ایک گھونٹ بھرنے کے بعد چائے کو ایک چمچے سے خُوب ھلاتے ، چمچہ چائے میں پھیر کر ایک گھونٹ بھرتے اور پھر مسکرانے لگتے۔ وہ یہ عمل بار بار دُھراتے رھے۔ ھر گھونٹ کے بعد چائے کو چمچے سے ھِلاتے ، ایک اور گھونٹ بھرتے اور مُسکرانے لگتے۔ نزدیک بیٹھے ایک صاحب نے پُوچھا کہ ، ”سردار جی آپ ھر بار چائے کو چمچے سے ھِلا کر گھونٹ بھرنے کے بعد مُسکراتے کیوں ھیں؟“ تو سردار جی نے کہا کہ ، ”ایک بات آج ثابت ھو گئی ھے، چائے میں اگر چینی نہ ڈالو تو لاکھ اُسے چمچے سے ھِلاؤ وہ کبھی بھی میٹھی نہیں ھو گی“۔ اگر نیک اعمال کی چینی آپ کی حیات میں نہ ھو تو آپ لاکھ عبادتیں کریں ، تسبیح پھیریں ، فیصلہ تو اعمال کی چینی سے ھو گا ورنہ روزِ حشر آپ کی اگلی پُوری زندگی پھیکی ھی رھے گی۔ شاہ حسین اور بابا بلھے شاہ کے اکثر شعروں میں یہی پیغام ھے ، ”کہ اگر عمل مفقُود ھے تو تم پھیکے کے پھیکے رھو گے، کبھی میٹھے نہ ھو ...

Your behaviour with your elders

بزرگوں پر تشدد کی مختلف اقسام ہیں۔ ہم خاموشی سے اپنے آس پاس بسنے والے بزرگوں پر نظر ڈالیں اور اپنے اور اپنے بچوں کا ان بزرگوں سے رویہ دیکھیں۔ نظر انداز کرنا: کھانے پینے اور انکی پرہیزی غذا میں لا پرواہی بتیسی، عینک، سننے کا آلہ، لاٹھی خراب ہو جانے پر لانے میں دیر کرنا کپڑوں اور جسمانی صفائی کا خیال نہ کرنا ڈاکٹر کے پاس لیجانے اور دوائیوں میں کوتاہی خشک ایڑیاں صاف نہ کرنا، جلد اور بالوں کی صفائی کا خیال نہ کرنا، کمرے میں بہت دیر کے لیے اکیلا چھوڑ دینا جسمانی طور پر: اٹھنے بیٹھنے چلنے میں اگر انکو مشکل ہو تو انکے لیے کسی مددگار کا انتظام نہ کرنا، خود بھی جب تک ٹال سکیں، ٹالنا۔ کبھی کپڑے خراب ہو جائیں تو سب کے سامنے اس بات کا ذکر کرنا، یا انکے سامنے بار بار تذکرہ کرنا انکے آرام کے اوقات میں اونچا ٹی وی لگانا اور بچوں کو شور ڈالنے سے منع نہ کرنا مالی طور پر: لین دین، ضروریات اور آسائشوں پر خرچ کرنے کے لیے پیسے نہ دینا انکی زندگی میں ہی انکی جائداد بانٹنے اور حصوں کا ذکر کرنا ان سے لیے پیسوں کا انکو جواب نہ دینا کہ کہاں آئے، کدھر گئے سب گھر والوں کے موسمی کپڑے اور جوتے ل...

To get attention of your friends

الفاظ اور اعمال دونوں ہی اپنی اپنی جگہ پر بہت اہم ہیں لیکن اگر آپ کسی کو نصیحت کرنا چاہتے ہیں یا اس کی اصلاح کے متمنی ہیں تو پھر اس ارفع مقصد کے حصول کے لیے صرف الفاظ ہی کافی نہیں ہونگے بلکہ الفاظ سے بھی آگے بڑھ کر آپ کو اپنے اعمال کی صورت میں ایک قابل تقلید مثال قائم کرنا ہوگی تب کہیں جا کر آپ کی بات میں وزن بھی ہو گا اور لوگ اس پر کان بھی دھریں گے

Nawaz Sharif & his health

آج سپریم کورٹ میں نوازشریف کی ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے  سماعت کے دوران مندرجہ ذیل دو نکات اٹھائے کہ جن کی بنا پر نوازشریف کو ضمانت ملنی چاہیئے: 1۔ نوازشریف نے پاکستان میں نہ تو کبھی علاج کروایا اور نہ ہی وہ یہاں کے کسی ڈاکٹر کو جانتے ہیں، 2۔ نوازشریف کسی انجان ڈاکٹر سے علاج کروا کر اپنی زندگی خطرے میں نہیں ڈال سکتے اخلاقی پستی اور بے غیرتی کی اس سے بڑی مثال اور کیا ہوسکتی ہے کہ تین مرتبہ وزیراعظم اور مجموعی طور چھ مرتبہ پنجاب میں حکومت کرنے والا یہ کہہ رہا ہے کہ اس نے کبھی پاکستان میں علاج ہی نہیں کروایا اور نہ ہی یہاں کے ڈاکٹرز کو جانتا ہے۔ اس سے بھی بڑی بے غیرتی یہ  ہوئی کہ نوازشریف کے وکیل نے وہ پانچ میڈیکل رپورٹس تو عدالت میں جمع کروا دیں جو جیل جانے کے بعد موجودہ حکومت نے اس کے ٹیسٹوں کے ذریعے حاصل کیں، لیکن آج سے تین سال قبل لندن میں ہوئی اوپن ہارٹ سرجری کی کوئی رپورٹ عدالت میں نہ دکھائی۔ معزز جج نے خواجہ حارث سے پوچھا بھی کہ آپ کا پورا مقدمہ اس بنیاد پر بنتا ہے کہ نوازشریف کی اوپن ہارٹ سرجری ہوچکی ہے لیکن لندن میں ہوئی اس س...

War on Social Media

ایجنڈہ "اکھنڈ بھارت"، پاک فوج کو آپ کی مدد چاہیے انڈیا نے نئی دھکی دی ہے کہ 2025 تک پاکستان کو بھارت کا حصہ بنادیا جائے گا. مودی کی حامی ہندو دہشتگرد تنظیم RSS کے سینیئر رہنماء "اندریش کمار" نے کہا ہے کہ سنہ 2025 کے بعد پاکستان بھارت کا حصہ بن جائے گا۔ پلان سمجھاتے ہوئے ہندؤں کو اس نے کہا؛ "آپ لکھ لیجیے کہ آپ پانچ سات سال بعد کراچی، لاہور، راولپنڈی اور سیالکوٹ میں کہیں بھی مکان خریدیں گے اور آپ کو تجارت کا موقع حاصل ہوگا۔" مزید کہا؛ مودی نے پہلی بار کشمیر پر سخت موقف اپنایا ہے۔ کیونکہ فوج پولٹیكل ول پاور (سیاسی عزم) پر عمل کرتی ہے لہذا ہم یہ خواب لیکر بیٹھے ہیں کہ لاہور جا کر بیٹھیں گے اور کیلاش مان سروور جانے کے لیے چین سے اجازت نہیں لینی پڑے گی۔ ڈھاکہ میں ہم نے اپنے ہاتھ کی حکومت بنا چکے ہیں ۔ اب امید ہے 'اکھنڈ بھارت' کا خواب 2025 تک پورا ہوجائےگا. قارئین کیا آپ جانتے ہیں "اکھنڈ بھارت" کا مطلب کیا ہے؟ اکھنڈ بھارت کا مطلب ہے کہ "ہندوتوا پروجیکٹ" کے تحت نہ صرف پاکستان کو بلکہ نیپال کو بھارت کا حصہ بنایا جائےگا. ...

Hidden qualities of a human being

فطرت نے ہر انسان کو بے شمار خوبیوں سے نوازا ہے ہاں یہ علیحدہ بات ہے کہ بعض اوقات خود انسان بھی اپنی صلاحیتوں سے ناآشنا رہتا ہے تاآنکہ اس کی زندگی میں کوئی ایسا حادثہ رونما ہوتا ہے جس کے ردعمل میں اس کی پوشیدہ صلاحیتیں نکھر کر سامنے آ جاتی ہیں اس کا ایک مطلب یہ بھی لیا جا سکتا ہے کہ کبھی کبھار مسائل بھی اپنے دامن میں انسان کے لیے امکانات اور مواقع لے کر آتے ہیں جسے آپ شر کے بطن سے خیر کے برآمد ہونے کا عنوان بھی دے سکتے ہیں

American City of Centralia is burning from last 57 years

ایسا شہر جو 57 سال سے مسلسل جل رہا ہے امریکا کا شہر سینٹریلیہ (CENTRALIA) ایک ایسا شہر ہے جو پچھلے 57 سال سے مسلسل آگ میں جل رہا ہے۔ یہاں تک کہ کبھی ہزاروں افراد پر مشتمل آبادی والا یہ شہر اسی آگ کی وجہ سے اب بالکل خالی اور سنسان ہوچکا ہے۔ سینٹریلیہ میں اب صرف سات لوگ ہی رہ رہے ہیں اور وہ بھی صرف اپنی ضد کی وجہ سے۔ لیکن اس شہر میں کئی دہائیوں میں یہ آگ کیوں اور کیسے لگی اور آج تک بجھائی کیوں نہیں جاسکی اس کی کہانی بہت ہی دلچسپ ہے۔ 1962 میں سینٹریلیہ نامی اس شہر میں ہزاروں لوگ رہائش پذیر تھے۔ لیکن پھر اس شہر کے لوگ ایک عجیب سے مسئلے میں پھنس گئے۔ شہر میں ہر جگہ اچانک سے دھواں اڑنا شروع ہوجاتا تھا۔ یہ پراسرار دھواں زمین سے نکلتا تھا یہاں تک کہ لوگوں کے گھروں کے اندر دھواں پھیل جاتا تھا۔ جس سے کچھ لوگ سخت بیمار بھی ہونا شروع ہوگئے تھے۔ لیکن یہ بات صرف دھوئیں تک محدود نہیں رہی بلکہ اس شہر کے ہر کونے میں آگ لگنا شروع ہوگئی۔ یہ آگ کہیں بھی لگ جایا کرتی تھی جس کی وجہ سے شہر کے لوگ شدید خوف زدہ ہونے لگے تھے۔ لوگ سمجھنے لگے تھے کہ اس شہر میں جن بھوتوں کا راج ہے اور یہ کام بھی ان...