Free & Fair Elections in Pakistan
1970ء کے الیکشن کے بعد پاکستان میں کبھی بھی free and fair الیکش نہیں ہوئے. اگر ہو جائیں تو بعد میں ان کے نتائج میں حسبِ ضرورت ردو بدل کر دیا جاتا ہے. تاکہ من پسند افراد کو اقتدار منتقل کیا جا سکے. یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں کبھی بھی جمہوری حکومت قائم نہیں ہو سکی. بلکہ مل ملا کر موزوں افراد کو اقتدار دے دیا جاتا ہے. اس کھیل میں ملکی ترقی اور خوشحالی کو پس پشت ڈال کر صرف حکومت چلانے اور اپنے ذاتی مفادات کو پیش نظر رکھا جاتا رہا ہے. اب تو یہ بات پوری دنیا کے ممالک کے سامنے عیاں ہو گئی ہے کہ پاکستانی سیاست دانوں کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے. کسی بھی ملک کی قیادت اپنے ملک اور اپنی home land سے بے وفا نہیں ہوتی. لیکن پاکستان کی گزشتہ تاریخ بتاتی ہے کہ پاکستان کے صاحب اختیار سیاستدانوں نے قومی مفاد کا تحفظ نہیں کیا. اس کے نتیجے میں 1948ء میں ذوالفقار علی بھٹو کے والد سر شاہ نواز بھٹو کی نا اہلی کی وجہ سے جونا گڑھ و منادر جو پاکستان کی حصہ تھا. اس پر انڈیا...